قرآنی دعا-23
رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي۔ وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي۔ وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي ۔ يَفْقَهُوا قَوْلِي ۔
ترجمہ:
اے میرے رب میرے سینے کو کھول دیجیے۔ میرے معالے کو آسان کردیجیے۔ میری زبان کی گرہ کو دورکردیجیے، تاکہ لوگ میری بات سمجھ سکیں۔
تشریح:
قرآن کریم کی یہ دعاء سورہ طہٰ کی آیت نمبر 25، 26، 27 اور 28 میں مذکورہے۔
یہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دعاء ہے۔ جب حضرت موسیٰ علیہ السلام ایک عرصے تک مدین میں گزارنے کے بعد اللہ کے حکم سے اپنی اہلیہ کے ساتھ مصر کی طرف روانہ ہوئے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے کچھ معجزات سے نواز کر ان سے کہا ہےکہ آپ فرعون سرکش کے پاس جائیے تو اس وقت انہوں نے اللہ سے یہ دعائیں مانگی ہیں۔بچپن میں منہ میں آگ کے انگارے ڈال لینے کی وجہ سےحضرت موسی ٰ علیہ السلام کی زبان میں لکنت تھی اس لئے ان کو یہ اندیشہ تھا کہ کہیں میری بات لوگ سمجھ نہ سکیں۔ اللہ نے ان کی دعا قبول کی۔
دینی ودنیوی اہم گفتگو کرنے سے پہلے ہمیں یہ دعا پڑھنی چاہئے۔
Note: